Urdu Deccan

Thursday, December 2, 2021

کاشف احسن کاش قنوجی

 خود میں احساس ہمیشہ یہی زندہ رکّھا 

ہو گئے اس کے مگر خود کو پرایا رکّھا 


کسی کم ظرف سے مانگی نہیں امدار کبھی

ہم نے غربت میں بھی معیار کو اعلٰی رکّھا


جس کو بھی چاہا اسے ٹوٹ کہ چاہا ہر دم 

جس کو بھولے نہ اسے یاد دوبارہ رکّھا


عشق ہم نے بھی نبھایا ہے بڑی شدّت سے  

اس سے بچھڑے تو سدا خود کو اکیلا رکّھا 

  

  کاشف احسن "کاش قنّوجی




No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...