Urdu Deccan

Thursday, December 2, 2021

تاشی ظہیر

 یوم پیدائش 02 دسمبر 1947


حق پرستی کے سزاوار ہوا کرتے تھے

ہم کبھی صاحب کردار ہوا کرتے تھے


کوئی مذہب ہو کوئی رنگ ہو مل بیٹھتے تھے

دیس میں ایسے بھی تہوار ہوا کرتے تھے


پاس تہذیب تھا اک وہ بھی زمانہ تھا کبھی

میرے دشمن بھی مرے یار ہوا کرتے تھے


اس طرح تھک کے تو بیٹھا نہیں کرتے تھے ہم

راستے پہلے بھی دشوار ہوا کرتے تھے


اب تو سوکھے ہوئے پتوں کا بھرم رکھتے ہیں

ہم کبھی شاخ ثمر دار ہوا کرتے تھے


پگڑیاں قدموں میں رکھنے کا ہنر سیکھ گئے

ہم وہی ہیں جو سر دار ہوا کرتے تھے


تاشی ظہیر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...