یوم پیدائش 29 دسمبر 1959
کوئی بچنے کا نہیں سب کا پتا جانتی ہے
کس طرف آگ لگانا ہے ہوا جانتی ہے
اجلے کپڑوں میں رہو یا کہ نقابیں ڈالو
تم کو ہر رنگ میں یہ خلق خدا جانتی ہے
روک پائے گی نہ زنجیر نہ دیوار کوئی
اپنی منزل کا پتہ آہ رسا جانتی ہے
ٹوٹ جاؤں گا بکھر جاؤں گا ہاروں گا نہیں
میری ہمت کو زمانے کی ہوا جانتی ہے
آپ سچ بول رہے ہیں تو پشیماں کیوں ہیں
یہ وہ دنیا ہے جو اچھوں کو برا جانتی ہے
آندھیاں زور دکھائیں بھی تو کیا ہوتا ہے
گل کھلانے کا ہنر باد صبا جانتی ہے
آنکھ والے نہیں پہچانتے اس کو منظرؔ
جتنے نزدیک سے پھولوں کی ادا جانتی ہے
منظر بھوپالی
No comments:
Post a Comment