Urdu Deccan

Thursday, December 30, 2021

ریاض لطیف

 یوم پیدائش 23 دسمبر 1964


دنیا سے پرے جسم کے اس باب میں آئے 

ہم خود سے جدا ہو کے ترے خواب میں آئے 


کچھ ایسے بھی ہموار کی ہر سطح کو اپنی 

موجوں کی طرح ہم ترے پایاب میں آئے 


ان کو بھی ابد کے کسی ساحل پہ اتارو 

وہ لمس جو اس رات کے سیلاب میں آئے 


اک نقش تو ٹھہرا تھا روانی کے بدن پر 

جب بن کے بھنور ہم ترے گرداب میں آئے 


بکھراؤ کے شہپر پہ ہم اترے پہ زمیں پر 

کچھ پھیل کے اس نقطۂ نایاب میں آئے 


تھے غیب کے تیشے سے تراشے ہوئے ہم تب 

انگڑائی کی صورت تری محراب میں آئے 


ریاض لطیف


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...