یوم پیدائش 01 جنوری 1933
انس تو ہوتا ہے دیوانے سے دیوانے کو
کوئی اپنا کے دکھائے کبھی انجانے کو
خودکشی جیسا کوئی جرم نہیں دنیا میں
کوئی بتلاتا نہیں جا کے یہ پروانے کو
ساقیٔ وقت نے جب چھین لی ہاتھوں سے شراب
میں نے ٹکرا دیا پیمانے سے پیمانے کو
خاک زادہ نہیں پیدا ہوا ایسا کوئی
جو حقیقت میں بدل دے مرے افسانے کو
ابرہہ جیسا اگر ہو گیا پیدا کوئی
کیا بچا پائیں گے ہم اپنے خدا خانے کو
ایک مفسد کی یہ پھیلائی ہوئی ہے افواہ
رات بھر شمع سے نفرت رہی پروانے کو
عبرت بہرائچی
No comments:
Post a Comment