Urdu Deccan

Sunday, January 2, 2022

ناظم جعفری

 یوم پیدائش 01 جنوری 1940


اپنے چہرے پہ شرافت کو سجائے رہئے

صاف کپڑوں میں ہر اک عیب چھپائے رہئے


سچ کو سچ کہنے کے انجام سے ڈر لگتا ہے

اس لئے جھوٹ کلیجے سے لگائے رہئے


چشم ساقی کی عنایت کا بھرم رکھنا ہے

بے پیے بزم میں ہنگامہ مچائے رہئے


اپنے قاتل کو کبھی زحمت تشہیر نہ دیں

اپنا سر اپنے ہی نیزے پہ اٹھائے رہئے


صبح گر ہوگی تو پہچان لئے جائیں گے

شعبدے شب کے اندھیرے میں دکھائے رہئے


ان کے کوچے میں جو جانا ہے تو ہشیار رہیں

برف کو آگ کے شعلوں سے بچائے رہئے


لاکھوں الزام سے بچنے کا سلیقہ یہ ہے

مجھ کو الزام کی سولی پہ چڑھائے رہئے


درد آنکھوں سے ٹپک جائے گا آنسو بن کر

لاکھ ہونٹوں پہ تبسم کو سجائے رہئے


آپ برداشت نہ کر پائیں گے ناظمؔ کا وجود

یہ جو دیوانہ بنا ہے تو بنائے رہئے


ناظم جعفری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...