تاریخِ پیدائش:02 جنوری 1983ء
حادثہ جب کوئی ہوتا ہے غزل کہتی ہوں
قلب تنہائی میں روتا ہے غزل کہتی ہوں
عشق و معشوق کی باتیں تو سدا ہوتی ہیں
ذہن جب درد کو ڈھوتا ہے غزل کہتی ہوں
نوجواں غنچہ کہیں فیض کے زینے جو چڑھے
نت نئے خواب سنجوتا ہے غزل کہتی ہوں
دورِ حاضر نے کئی طفل سے رہبر چھینے
بچہ ماں،باپ کو کھوتا ہے غزل کہتی ہوں
بیٹیاں جب کبھی لٹتی ہیں تو میرا یہ دل
اُنگلیاں خوں میں ڈبوتا ہے غزل کہتی ہوں
ہم زباں والے کہاں حمد و ثنا کرتے ہیں
بے زباں ورد پروتا ہے غزل کہتی ہوں
دُشمنِ قوم جو للکارے ہے ایماں کو تو
بیج نفرت کے وہ بوتا ہے غزل کہتی ہوں
ہم نے اکثر ہی سدا دھول چٹا یا سب کو
اب کے موذیل جو چھوتا ہے غزل کہتی ہوں
کاش!یہ آہ مری پہنچے فلک پہ انجم
دل شکستہ کا یہ نیوتا ہے غزل کہتی ہوں
طلعت انجم فخر
No comments:
Post a Comment