Urdu Deccan

Wednesday, January 12, 2022

اسلم حنیف

 یوم پیدائش 03جنوری 1956


سامنے اک کتاب ادھ کھلی اور میں 

بے سبب شمع جلتی ہوئی اور میں 


بے صدا ایک نغمے کے ہیں منتظر 

دف بجاتی ہوئی خامشی اور میں 


وقت کی کوکھ کا بر محل سانحہ 

یہ جہاں مضطرب زندگی اور میں 


کچھ پرند آسماں سے اترتے ہوئے 

لطف اندوز جن سے ندی اور میں 


وقت کی شاخ پر خوش نما پھول تھے 

وہ گلی حسن کی سادگی اور میں 


گردش رنگ و بو مشعلیں اور تو 

بے کراں اک خلا تیرگی اور میں 


جسم دھنسنے لگا رات کی قبر میں 

پھر وہی خواب کی آگہی اور میں 


جسم پر رینگ اٹھیں بے بدن چیٹیاں 

پھر وہی دھوپ سی چاندنی اور میں 


اسلم حنیف


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...