یوم پیدائش 13 فروری 1939
یکساں ہیں شب و روز کے حالات برابر
ہر پل ہے یہاں شعلوں کی برسات برابر
اب کے بھی کوئی پیار کا موسم نہیں آیا
اب کے بھی گزر جائے نہ برسات برابر
قاتل کے طرف دار نظر آتے ہیں وہ بھی
کس درجہ ہیں بگڑے ہوئے حالات برابر
کس خواب کی تعبیر چلے ڈھونڈنے تم بھی
طاری ہے ابھی ذہن پہ تو رات برابر
ممکن ہی نہیں ہے کہ کسی طور یہ بدلیں
کچھ اتنے برے ہوگئے حالات برابر
سلام کیفی
No comments:
Post a Comment