Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

حارث جمیل

 یوم پیدائش 03 فروری 1991


اِس قدر مانوس ہوں تاریکی اور آسیب سے

آنکھ چُندھیاتی ہے میری اب تو دیدہ زیب سے


مُخلصی میں گامزن ہوں مُفلسی کی راہ پر

صحبتوں کی ریزگاری گر رہی ہے جیب سے


نامہ بر اور شوخ میں سے نامہ بر ہے خوش گُلو

دشمنی ہے چُوڑیوں کی اس لیے پا زیب سے


میرا یارِ خاص بھی ہو گا مطیعِ آئنہ

میں بھی آخر کو سُلایا جاؤں گا اک سیب سے


نوچتی ہیں خواہشیں مجھ کو قطار اندر قطار

جس طرح ہو سامنا میرا کسی کاریب سے


حارث جمیل


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...