Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

اعجاز صدیقی

 یوم وفات 09 فروری 1978


نظام فکر نے بدلا ہی تھا سوال کا رنگ

جھلک اٹھا کئی چہروں سے انفعال کا رنگ


نہ گل کدوں کو میسر نہ چاند تاروں کو

ترے وصال کی خوشبو ترے جمال کا رنگ


ذرا سی دیر کو چہرے دمک تو جاتے ہیں

خوشی کا رنگ ہو یا ہو غم و ملال کا رنگ


زمانہ اپنی کہانی سنا رہا تھا ہمیں

ابھر گیا مگر آغاز میں مآل کا رنگ


اسیر وقت ہے تو میں ہوں وقت سے آزاد

ترے عروج سے اچھا مرے زوال کا رنگ


بسان تختۂ گل میری فکر ہے آزاد

مثال قوس قزح ہے مرے خیال کا رنگ


اعجاز صدیقی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...