یوم پیدائش 09 فروری 1947
اس شہر کا حاکم بھی ہامان سا لگتاہے
ہر گھر ہی یہاں پر اب زندان سا لگتا ہے
جس شخص نے اس گھر کو سینچا تھا ، بنایا تھا
وہ شخص ہی اس گھر میں مہمان سا لگتا ہے
غم اس کی جدائی کا ، ہے بھولنا اب مشکل
کہنے کو تو یہ سب کچھ آسان سا لگتا ہے
نفرت پہ ہے اکساتا ، دشمن ہے محبت کا
اس دور کا ملا بھی شیطان سا لگتا ہے
کچھ حسن کا جادو ہے ، کچھ میری عقیدت ہے
ہر لفظ ترے لب کا قرآن سا لگتا ہے
پہلی ہی نظر میں جو دل میں تھا اتر آیا
طاہر وہ مرے دل کے ارمان سا لگتا ہے
طاہر مجید
No comments:
Post a Comment