Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

ضیا الحق قاسمی

یوم پیدائش 05 فروری 1935


دل کے زخموں پہ وہ مرہم جو لگانا چاہے

واجبات اپنے پرانے وہ چکانا چاہے


میری آنکھوں کے سمندر میں اترنے والا

ایسا لگتا ہے مجھے اور رلانا چاہے


دل کے آنگن کی کڑی دھوپ میں اک دوشیزہ

مرمریں بھیگا ہوا جسم سکھانا چاہے


سیکڑوں لوگ تھے موجود سر ساحل شوق

پھر بھی وہ شوخ مرے ساتھ نہانا چاہے


آج تک اس نے نبھایا نہیں وعدہ اپنا

وہ تو ہر طور مرے دل کو ستانا چاہے


میں نے سلجھائے ہیں اس شوخ کے گیسو اکثر

اب اسی جال میں مجھ کو وہ پھنسانا چاہے


میں تو سمجھا تھا فقط ذہن کی تخلیق ہے وہ

وہ تو سچ مچ ہی مرے دل میں سمانا چاہے


اس نے پھیلائی ہے خود اپنی علالت کی خبر

وہ ضیاؔ مجھ کو بہانے سے بلانا چاہے


ضیاء الحق قاسمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...