یوم پیدائش 05 فروری 1969
نظم کتاب کی پہلی کاپی
کہہ رہا تھا وہ ایک دانش ور
آپ ہیں معتبر پروفیسر
آپ کا احترام کرتا ہوں
صدق دل سے سلام کرتا ہوں
مجھ پہ قسمت کہ مسکرائی ہے
پھر مری اک کتاب آئی ہے
آپ کے عشق اورمحبت میں
بہ سرو چشم پہنچاخدمت میں
میں بصد شوق آیا ہوں پہلے
مستحق آپ پہلی کاپی کے
گو کہ یہ صرف اک فسانہ تھا
مجھے خوش کرنے کا بہانہ تھا
اور بھی کتنے لوگ ایسے تھے
مستحق اس کی پہلی کاپی کے
زہر غم پیجے پہلی کاپی کا
نام مت لیجے پہلی کاپی کا
دبیر احمد
No comments:
Post a Comment