یوم پیدائش 02 فروری 1952
کمالِ شوق یہی ہے تو با کمال ہیں ہم
ملے بغیر بھی آسودہءِ وصال ہیں ہم
رعایتیں ہمیں حاصل تھیں پیش دستی کی
اسے یقین تھا شائشتہِ جمال ہیں ہم
ہمیں نے ظلمتِ شب سے سحر تراشی ہے
ہمیں مثال بناؤ کہ بے مثال ہیں ہم
وہ جانتے ہیں جو علمِ شناخت رکھتے ہیں
ہمارے جیسے ہزاروں ہیں خال خال ہیں ہم
ستم تو یہ ہے کہ اپنی کبھی سنی ہی نہیں
خود آپ اپنے لئے جان کا وبال ہیں ہم
کچھ اس طرح ہمیں سلجھا رہا ہے وہ اختر
کہ جیسے الجھا ہوا سا کوئی سوال ہیں ہم
اختر علیم سید
No comments:
Post a Comment