Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

زمن

 یوم پیدائش 02 فروری 1986


وفا کی روشنی ہے اور چاہت کا اجالا ہے

ہمارا دل یہ جان من محبت کا شیوالا ہے


تمہارا حسن شیشے سا یہاں سب لوگ پتھر کے

میرے پہلو میں آ جاؤ یہ گلشن پھولوں والا ہے


کسی سے درد کا شکوہ گلہ بھی کر نہیں سکتے

بڑے ہی ناز سے خود ہم نے ہی یہ روگ پالا ہے


جمال و حسن پر اپنے کبھی مغرور مت ہونا

یہ رنگت اڑنے والی ہے یہ بادل چھٹنے والا ہے


یقیں مانوں اندھیرے کی طرف ہی بڑھ رہا ہے وہ

جو دعویٰ کر رہا ہے یہ اسی کا بس اُجالا ہے


میرے غم کی تو یوں شدت بیانی ہو نہیں سکتی

میرے غم کے لیے یہ شاعری کچھ کم حوالہ ہے


تمہارے شہر میں چاہت بہت بدنام ہے جاناں

ہمارے گاؤں میں تو عشق اب بھی قیس والا ہے


زمن


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...