یوم پیدائش:05 فروری 1983
جانے کب ٹوٹ جائے خواب کہاں
زندگی طے ترا نصاب کہاں
دل کو اپنے ٹٹولتی ہوں مگر
میرے اعمال کا حساب کہاں
جب سیاہی کے نقش دل پہ لگے
پھر گناہوں کا احتساب کہاں
گر فراموش کی ہو راہ وفا
تیرے حصّے میں پھر ثواب کہاں
تیری مصروف زندگی سے صنم
خط کو حاصل مرے جواب کہاں
ذکر جب ہو رخِ نبیؐ کا نہاؔں
ماہ انجم و آفتاب کہاں
شیریں نہاں
No comments:
Post a Comment