Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

عاصم حماد عاصم

یوم پیدائش 05 فروری 1999


ہر اِک لمحہ ستایا جا رہا ہُوں

تری آنکھوں سے دیکھا جا رہا ہُوں


شرابِ شوق پی کر آستاں میں

زبورِ عشق پڑھتا جا رہا ہُوں


شبِ وحشت میں اِک خونیں قلم سے

کوئی تقدیر لکھتا جا رہا ہُوں


مجھے تھوڑی سماعت دے دے اپنی

مَیں موسیٰ طُورِ سینا جا رہا ہُوں


حقارت سے مجھے مت دیکھ ملّا!

مجھے جانے دے جیسا جا رہا ہوں


ملَک نے صُور پھونکا اور یہاں مَیں

خدا کی سَمت ننگا جا رہا ہُوں


کوئی اپنی ہی کوتاہی ہے عاصمؔ

مَیں اُس کے در سے پیاسا جا رہا ہوں!


عاصم حماد عاصم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...