Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

عذرا پروین

 یوم پیدائش 06 فروری 1961


مری خود سے محبت بڑھ گئی ہے 

بہت پنجرے سے وحشت بڑھ گئی ہے 


ہیں میرے خواب سارے موم کے بت 

مرے سورج تمازت بڑھ گئی ہے 


ہمارے بیچ بیداری ہی غم تھی 

بس اب نیندوں کی حاجت بڑھ گئی ہے 


یہ کیا بازار کیسے لوگ یوسف 

ادھر کیوں تیری رغبت بڑھ گئی ہے 


سنائی دیتا ہے سب ان کہا بھی 

تری دھن میں سماعت بڑھ گئی ہے 


کبھی نیندوں سے میں وحشت زدہ تھی 

پر اب خوابوں سے راحت بڑھ گئی ہے 


میں بچنا چاہتی ہوں اپنی جاں سے 

مری مجھ سے محبت بڑھ گئی ہے 


نشہ سورج کو ہو جائے تو کیا ہو 

مری حیرت پہ حیرت بڑھ گئی ہے


عذرا پروین


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...