Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

زین شکیل

 یوم پیدائش 23 فروری


اپنے آنسو رول رہا تھا

وہ آنکھوں سے بول رہا تھا


تیرے بعد مرے کمرے میں

ماتم کا ماحول رہا تھا


ہم ہی چلنے سے عاری تھے

وہ تو رستے کھول رہا تھا


جان! تمہاری نگری اندر

میں کتنا بے مول رہا تھا


وہ بھی کیسے اپنی چُپ سے

میری چُپ کو تول رہا تھا


تم کتنے انمول ہوئے ہو

میں کتنا انمول رہا تھا


رات، مری بے چین آنکھوں میں

چاند اداسی گھول رہا تھا


یاد ہے؟ تیری خاطر میرے

ہاتھوں میں کشکول رہا تھا


زین شکیل


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...