Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

شعور آشنا

 یوم پیدائش 12 فروری 1967


تھی جیسی آرزو ہمیں ویسا نہیں ملا

ایسا نہیں کہ چاہنے والا نہیں ملا


شامل ہے اپنا خون چمن کی بہار میں

شاید ایسی لئے ہمیں حصہ نہیں ملا


فرقہ پرست سوچ ملی ہم جدھر گئے

مر مٹنے والا ملک میں جذبہ نہیں ملا


حیوانیت نے شہر میں خیمے لگا لئے

انسانیت نواز قبیلہ نہیں ملا


بے چہرہ وادیوں میں بھٹکنے کے جرم میں

اب تک مری حیات کو رستہ نہیں ملا


الفاظ بد حواس تھے معنیٰ کی پیاس سے

صحرا نورد ذہن کو دریا نہیں ملا


کھلتی نہیں کلی کہیں اخلاق کی شعور 

اب کوئی پھول بھی ہمیں ہنستا نہیں ملا


شعور آشنا


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...