Urdu Deccan

Monday, February 28, 2022

ظہیر الہ آبادی

 یوم پیدائش 25 فروری 


کئے ہو ہم پہ یقیں یار تم بھی پاگل ہو

ہماری زہرہ جبیں یار تم بھی پاگل ہو


مرے حصول کی اک آس لے کے بیٹھی ہو

مرا بھروسہ نہیں یار تم بھی پاگل ہو 


میں اپنے آپ کو مجنوں صفت سمجھتا تھا

مگر کہیں نہ کہیں یار تم بھی پاگل ہو


یہ گھر پہ آنے کی ضد چھوڑ دو خدا کے لئے

اے میرے قلب نشیں یار تم بھی پاگل ہو 


میں تم سے سچ ہے کہ پاکیزہ عشق کرتا ہوں 

اب آؤ میرے قریں یار تم بھی پاگل ہو 


جو بات تم سے کہی رات کے اندھیرے میں 

کسی سے کہتے نہیں یار تم بھی پاگل ہو


 ظہیر الہ آبادی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...