Urdu Deccan

Sunday, March 27, 2022

ارفع کنول

 پاس آ تو بھی دل میں اتر بے خبر

دے کبھی مجھ کو اپنی خبر بے خبر


مجھ کومٹھی میں اپنی تو بھر ریت سا 

میں نہ جاوں کہیں یوں بکھر بے خبر


چھوڑ آئینے کو جھا نک آنکھوں میں تو

عکس یاں دیکھ تُو بن سنور بے خبر


موت کا بھی ہوا ہے کبھی کوئی ڈر

ڈرنا ہے زندگی سے تُو ڈر بے خبر


زندگی کی یہ تصویر دل کش لگے

رنگ ایسا تو اک شوخ بھر بے خبر


چھوڑ تنہا محبت کی رہ میں نہ یوں

دیکھ رستے جدا اب نہ کر بے خبر


عمر بھر خود سے ملنے کی چا ہت رہی

میں بھٹکتا رہا در بدر بے خبر


ارفع کنول


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...