Urdu Deccan

Wednesday, March 23, 2022

محسن کشمیری

 یوم پیدائش 08 مارچ


بس ایک مسافر کو ستاروں کا گماں ہے

اس کو ہے خبر کیا! یہ پتنگوں کا جہاں ہے


ہے چاک گریبان مرا یہ تو بتاؤ

اس شہرِ خراباں میں رفوگر کی دکاں ہے؟


آ دیکھ مری آنکھ سے آئے گا نظر سب

دنیا کی حقیقت تو محض ایک دھواں ہے


پر کیف نظاروں سے جہاں اس نے سجایا

پھر یہ بھی کہا ساتھ کہ عبرت کا مکاں ہے!


افسردہ چمن میں ہوں بھلا کیسی بہاریں

ہر پھول پہ گلشن کے مسلط جو خزاں ہے


میں درد پہ چیخوں یہ ضروری تو نہیں ہے

نادان! خموشی بھی تو اندازِ فغاں ہے


یونہی تو چراغوں پہ نہیں خوف ہے طاری

پیچیده ہوائیں کسی خطرے کا نشاں ہے


محسن کشمیری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...