Urdu Deccan

Tuesday, March 1, 2022

رفعت سلطان

 یوم پیدائش 01 مارچ 1924


اگر قدم ترے میکش کا لڑکھڑا جائے

تو شمع میکدہ کی لو بھی تھرتھرا جائے


اب اس مقام پہ لائی ہے زندگی مجھ کو

کہ چاہتا ہوں تجھے بھی بھلا دیا جائے


مجھے بھی یوں تو بڑی آرزو ہے جینے کی

مگر سوال یہ ہے کس طرح جیا جائے


غم حیات سے اتنی بھی ہے کہاں فرصت

کہ تیری یاد میں جی بھر کے رو لیا جائے


انہیں بھی بھول چکا ہوں میں اے غم دوراں

اب اس کے بعد بتا اور کیا کیا جائے


نہ جانے اب یہ مجھے کیوں خیال آتا ہے

کہ اپنے حال پہ بے ساختہ ہنسا جائے


گریز عشق سے لازم سہی مگر رفعتؔ

جو دل ہی بات نہ مانے تو کیا کیا جائے


رفعت سلطان


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...