Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

سعادت سعید

 یوم پیدائش 15 مارچ 1949


آنکھوں سے وہ کبھی مری اوجھل نہیں رہا 

غافل میں اس کی یاد سے اک پل نہیں رہا 


کیا ہے جو اس نے دور بسا لی ہیں بستیاں 

آخر مرا دماغ بھی اول نہیں رہا 


لاؤ تو سرّ دہر کے مفہوم کی خبر 

عقدہ اگرچہ کوئی بھی مہمل نہیں رہا 


شاید نہ پا سکوں میں سراغ دیار شوق 

قبلہ درست کرنے کا کس بل نہیں رہا 


دشت فنا میں دیکھا مساوات کا عروج 

اشرف نہیں رہا کوئی اسفل نہیں رہا 


ہے جس کا تخت سجدہ گہہ خاص و عام شہر 

میں اس سے ملنے کے لیے بے کل نہیں رہا 


جس دم جہاں سے ڈولتی ڈولی ہی اٹھ گئی 

طبل و علم تو کیا کوئی منڈل نہیں رہا


سعادت سعید


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...