Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

رفیق احمد نقشؔ

 یوم پیدائش 15 مارچ 1959


ہر سانس ہے کراہ مگر تم کو اس سے کیا

ہو زندگی تباہ مگر تم کو اس سے کیا 


تم ہو سہیلیوں میں مگن اور میرا حال

تنہائی بے پناہ مگر تم کو اس سے کیا


تم تو ہر ایک بات پہ دل کھول کر ہنسو

بھرتا ہے کوئی آہ مگر تم کو اس سے کیا


منزل ملی نہ ساتھ تمہارا ہوا نصیب 

کھوئی ہے میں نے راہ مگر تم کو اس سے کیا


سیلاب میں سروں کی فصیلیں بھی بہہ گئیں 

بے جرم بے گناہ مگر تم کو اس سے کیا


اب زندگی کی مانگتے ہیں بھیک در بہ در 

شاہانِ کج کلاہ مگر تم کو اس سے کیا


   رفیق احمد نقشؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...