Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

قیصر صدیقی

 یوم پیدائش 19 مارچ 1937


آؤ ہم تم عشق کے اظہار کی باتیں کریں 

ڈال کر بانہوں میں باہیں پیار کی باتیں کریں 


پھول کی باتیں کریں گلزار کی باتیں کریں 

پیار کی باتیں کریں بس پیار کی باتیں کریں 


بات ہم دونوں کو یہ تو سوچنی ہی چاہئے 

پیار کے موسم میں کیوں تکرار کی باتیں کریں 


اس سے اچھی بات کوئی اور ہو سکتی نہیں 

یار کا افسانہ چھیڑیں یار کی باتیں کریں 


کاش بچپن لوٹ آئے اور ہم سب بیٹھ کر 

کچی مٹی کے در و دیوار کی باتیں کریں 


شکریہ بازاریت کی روشنی کا شکریہ 

گاؤں کی پگڈنڈیاں بازار کی باتیں کریں 


کعبہ و کاشی کے قصے ہو چکے اب بس کرو 

آؤ قیصرؔ نقش پائے یار کی باتیں کریں


قیصر صدیقی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...