Urdu Deccan

Wednesday, March 23, 2022

صائمہ آفتاب

 یوم پیدائش 06 مارچ 1976


عبث وجود کا دکھ تنگیٔ حیات کا دکھ 

کہ دل نے پالا ہوا ہے ہر ایک ذات کا دکھ 


تلاش جنت و دوزخ میں رائیگاں انساں 

زمیں پہ روز مناتا ہے کائنات کا دکھ 


کئی جھمیلوں میں الجھی سی بد مزہ چائے 

اداس میز پہ دفتر کے کاغذات کا دکھ 


تمام دن کی مصیبت تو بانٹ لی ہم نے 

کبھی کہا ہی نہیں اپنی اپنی رات کا دکھ 


گئے دنوں کا کوئی خواب دفن ہے شاید 

کہ اب بھی آنکھ سے رستا ہے باقیات کا دکھ 


امام تشنہ کی اولاد ٹھہری ہوں آخر 

سو مجھ کو یکساں ملا راوی و فرات کا دکھ 


نہ جانے مالک کن کس طرح نبھاتا ہے 

یہ دسترس کی سہولت یہ ممکنات کا دکھ 


صائمہ آفتاب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...