Urdu Deccan

Wednesday, March 23, 2022

کنول ڈبائیوی

یوم پیدائش 05 مارچ 1919


ماہ و انجم کی روشنی گم ہے 

کیا ہر اک بزم سے خوشی گم ہے 


چاند دھندلا ہے چاندنی گم ہے 

حسن والوں میں دل کشی گم ہے 


زندگی گم نہ دوستی گم ہے 

یہ حقیقت ہے آدمی گم ہے 


اس ترقی کو اور کیا کہیے 

شہر سے صدق کی گلی گم ہے 


پھول لاکھوں ہیں صحن گلشن میں 

ان کی ہونٹوں کی گو ہنسی گم ہے 


محنت باغباں کا ذکر نہیں 

غل ہے پھولوں سے دل کشی گم ہے 


ہے ترقی نئے ادب کی یہ 

شعر سے حسن شاعری گم ہے 


غم بتاؤ کنولؔ کہاں ڈھونڈوں 

بزم عالم سے دوستی گم ہے 


کنولؔ ڈبائیوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...