Urdu Deccan

Wednesday, March 23, 2022

علی راحل بورے والا

 یوم پیدائش 04 مارچ 1972


فصیلِ ہجر گرانے دے ہمنوا میرے

ذرا قریب تو آنے دے ہمنوا میرے


کبھی ٹھہر دو گھڑی پل کے واسطے ، دل کا

کبھی تو حال سنانے دے ہمنوا میرے


نظر جھکاٸے تو بیھٹا ہے کس لیے, پیاسی

نظر کی پیاس بجھانے دے ہمنوا میرے


کبھی تو چھیڑ نے دے مجھ کو راگ الفت کے  

ترانہ پیار کا گانے دے ہمنوا میرے

 

گھڑی ملن کی مقدر سے آج آٸی ہے

نہ راٸیگاں اسے جانے دے ہمنوا میرے


نہ کر سکوں میں فراموش حشر تک جن کو

کچھ ایسے خواب سہانے دے ہمنوا میرے


نہ مجھ کو یاد دلا بیتے وقت کی رَاحِلؔ

جو وقت کٹ گیا جانےدے ہمنوا میرے


علی رَاحِلؔ بورے والا


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...