یوم پیدائش 11 مارچ
آج اشکوں سے ہم وضو کریں گے
تیری آنکھوں پہ گفتگو کریں گے
یہ خطا ہے تو دو بہ دو کریں گے
آئینہ اس کے رو بہ رو کریں گے
گھر پہ مہمان کر کے آندھی کو
پھر چراغوں کو رو بہ رو کریں گے
اتنے تیکھے نقوش ہیں تیرے
دیکھنے والے آرزو کریں گے
کب تلک تم رہو گے پردے میں
اور ہم کتنی جستجو کریں گے
بھر کے آنکھوں میں خواب کی وحشت
ایک ہنگامہ کو بہ کو کریں گے
دوستوں نے کیے ہیں کام وہی
جو سنا تھا کہ یہ عدو کریں گے
بانجھ ذہنوں کی ہے صدی حامیؔ
اپنی نسلوں کی کیا نمو کریں گے
حمزہ حامیؔ
No comments:
Post a Comment