یوم پیدائش 29 اپریل 1968
ماہ صیام
دے رہا ہے مسلموں کو ضابطہ ماہ صیام
نور ایماں اور تقویٰ کی ضیا ماہ صیام
اس کا استقبال کیجیے مومنو ، سنت ہے یہ
تحفہء نیکی لیے پھر آگیا ماہ صیام
ہم گناہوں میں پھنسے تھے ، گرچہ نادم تھے بہت
تیرے آتے ہی رکا یہ سلسلہ ماہ صیام
تجھ میں اک شب قدر والی ہے ، یہ آقا نے کہا
تجھ سا ہم لائیں کہاں سے دوسرا ماہ صیام
مومنوں کے رخ پہ ہیں رعنائیاں ، شادابیاں
منظر افطار و سحری خوش نما ماہ صیام
اس کا ہر پل ہے مزین برکت و انوار سے
ہے مقدس ابتدا تا انتہا ماہ صیام
جس میں توریت و زبور انجیل بھی نازل ہوئیں
مرحبا صد مرحبا وہ آگیا ماہ صیام
اس کا استقبال کرتے تھے حبیب کبریا
اس قدر تقدیس کا حامل رہا ماہ صیام
کھل گیے جنت کے دروازے مسلماں کے لیے
بند ہر دوزخ کا دروازہ ہوا ماہ صیام
کرتی ہے مچھلی دعا دریا میں صائم کے لیے
ہے بہت اپنے لیے برکت نما ماہ صیام
نام ہے ماہ مساوات اس کا ، ماہ صبر بھی
ہوگیے سب حامل صبر و رضا ماہ صیام
چاند کو اس کے پیمبر دیکھتے تھے شوق سے
مومنو خوشیاں مناؤ آگیا ماہ صیام
صائموں کی افضلیت "عینی" اس سے جان لو
اجر ان کو دیتا ہے خود کبریا ماہ صیام
سید خادم رسول عینی
No comments:
Post a Comment