Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

احمق پھپھوندوی

 یوم پیدائش 26 اپریل 1895


اٹھو اٹھو اٹھو اٹھو 

کمر کسو کمر کسو 

سحر سے پہلے چل پڑو 

کڑی ہے راہ دوستو 

تھکن کا نام بھی نہ لو 

بڑھے چلو بڑھے چلو 


جھجھک نہ دل میں لاؤ تم 

بس اب قدم اٹھاؤ تم 

ذرا نہ ڈگمگاؤ تم 

خدا سے لو لگاؤ تم 

ملول و مضطرب نہ ہو 

بڑھے چلو بڑھے چلو 


اٹھا دیا قدم اگر 

تو ختم ہے بس اب سفر 

ہے راہ صاف و بے خطر 

نہ کوئی خوف ہے نہ ڈر 

چلو چلو بڑھو بڑھو 

بڑھے چلو بڑھے چلو 


تمہارے ہم سفر جو تھے 

وہ منزلوں پہ جا لگے 

سب آگے تم سے بڑھ گئے 

مگر ہو تم پڑے ہوئے 

ذرا سمجھ سے کام لو 

بڑھے چلو بڑھے چلو 


دلوں میں ہے جو ولولہ 

تو ڈال دو گے زلزلہ 

رہے بلند حوصلہ 

وہ سامنے ہے مرحلہ 

وہیں پہنچ کے سانس لو 

بڑھے چلو بڑھے چلو 


احمق پھپھوندوی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...