Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

شمشاد جلیل شاد

 یوم وفات 09 اپریل 2021


گلابوں سی تمہاری یاد ہر جانب مہکتی ہے 

تمہاری جستجو میں اب ہوا کی رو بھٹکتی ہے 


جہاں بھر میں ہزاروں بولیاں میٹھی بہت لیکن 

مری اردو زباں ان میں نگینے سی چمکتی ہے 


بزرگوں کی نشانی ہے جسے چادر میں کہتی ہوں 

اسے جب اوڑھ لیتی ہوں مری صورت دمکتی ہے 


سکوں ملتا مجھے یہ جان کر بیٹی بہت خوش ہے 

تبھی تو خواب میں آ کر وہ ہنستی ہے چہکتی ہے 


نظر جب آپ کی ہوگی کھلیں گے باب رحمت کے 

وگرنہ روح انسانی اندھیروں میں بھٹکتی ہے 


جو خواہش ہو نہیں سکتی زمانے میں کبھی پوری 

دبا کے درد سینے میں وہی خواہش سسکتی ہے


شمشاد جلیل شاد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...