یوم پیدائش 09 اپریل
ہر خوشی حصّے سے میرے جیسے رخصت ہوگئی
مستقل سہنا غموں کو میری عادت ہوگئی
چاند تاروں کی ضیاء بھی کم نظر آنے لگی
آپ کے چہرے کی کیا مجھکو زیارت ہوگئی
اب پتنگوں کی طرح سے نیند میری بن گئی
مجھکو جب سے شاعری کرنے کی عادت ہوگئی
جو موافق تھا مرا وہ نا موافق بن گیا
کیا زمانے میں زرا سی میری شہرت ہوگئی
ہر کوئی اس کو نگاہ قدر سے دیکھے یہاں
پاس جس کے تھوڑی شہرت اور دولت ہوگئی
تتلیوں کو پھول کی جتنی تمنا ہے حرا
اس سے بھی بڑھ کر مجھے تیری ضرورت
عادل حرا مئو
No comments:
Post a Comment