Urdu Deccan

Tuesday, April 12, 2022

اختر عثمان

 یوم پیدائش 04 اپریل 1969


ابھی تو پر بھی نہیں تولتا اڑان کو میں 

بلا جواز کھٹکتا ہوں آسمان کو میں 


مفاہمت نہ سکھا دشمنوں سے اے سالار 

تری طرف نہ کہیں موڑ دوں کمان کو میں 


مری طلب کی کوئی چیز شش جہت میں نہیں 

ہزار چھان چکا ہوں تری دکان کو میں 


نہیں قبول مجھے کوئی بھی نئی ہجرت 

کٹاؤں کیوں کسی بلوے میں خاندان کو میں 


تجھے نخیل فلک سے پٹخ نہ دوں آخر 

ترے سمیت گرا ہی نہ دوں مچان کو میں 


یہ کائنات مرے سامنے ہے مثل بساط 

کہیں جنوں میں الٹ دوں نہ اس جہان کو میں 


جسے پہنچ نہیں سکتا فلاسفہ کا شعور 

یقیں کے ساتھ ملاتا ہوں اس گمان کو میں


اختر عثمان




No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...