Urdu Deccan

Tuesday, April 12, 2022

رانا سعید دوشی

 یوم پیدائش 04 اپریل 1965


کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا 

میں غم شناس مروت میں مارا جاؤں گا 


میں مارا جاؤں گا پہلے کسی فسانے میں 

پھر اس کے بعد حقیقت میں مارا جاؤں گا 


مرا یہ خون مرے دشمنوں کے سر ہوگا 

میں دوستوں کی حراست میں مارا جاؤں گا 


میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر 

گواہی دی تو عدالت میں مارا جاؤں گا 


حصص میں بانٹ رہے ہیں مجھے مرے احباب 

میں کاروبار شراکت میں مارا جاؤں گا 


بس ایک صلح کی صورت میں جان بخشی ہے 

کسی بھی دوسری صورت میں مارا جاؤں گا 


نہیں مروں گا کسی جنگ میں یہ سوچ لیا 

میں اب کی بار محبت میں مارا جاؤں گا 


رانا سعید دوشی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...