Urdu Deccan

Tuesday, April 12, 2022

بشیر عبد المجید

 یوم پیدائش 04 اپریل 1969


جیون ہے شجر سے بھی

اور اس کے ثمر سے بھی


ارزاق مقدر ہیں

آتے ہیں جدھر سے بھی


دلبر سے محبت ہے

دل سے بھی جگر سے بھی


حالات بگڑتے ہیں

محرومی کے ڈر سے بھی


جلتے ہیں یہاں جنگل

معمولی شرر سے بھی


دل تیز دھڑکتا ہے

موسم کے اثر سے بھی


محبوب کا چہرہ تو

روشن ہے قمر سے بھی


پیارا ہے وطن اپنا

ہے پیار قطر سے بھی


ہم دور ہیں ایماں سے

اللہ کے گھر سے بھی


انسان کی عظمت کیا

کمتر ہے بقر سے بھی؟


اب علم و ہنر والے

لڑتے ہیں جگر سے بھی


چھوڑیں گے نہ حق اپنا

نکلیں گے نہ گھر سے بھی


قرباں ہیں بشیر اب ہم

اس دیش پہ سر سے بھی


بشیر عبد المجید



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...