Urdu Deccan

Tuesday, April 12, 2022

احفاظ الرحمٰن

 یوم پیدائش 04 اپریل 1942

نظم فریبوں کی سپاہ


عکس در عکس اترتی ہے فریبوں کی سپاہ

غُل مچاتی ہوئی پرچھائیاں سینے پہ سوار

حلق کی سمت لپکتی ہوئی قاتل برچھی

جانب قلب جھپٹتی ہے وہ خونیں تلوار

آنکھ کو تاک رہا ہے یہ ستم گر نیزہ

عکس در عکس اُترتی ہے فریبوں کی سپاہ


کھوکھلے سر میں اُبھرتا ہے مسیحائی کا زعم

رقص کرتے ہوئے بہلاووں کا سرسبز چمن

خوش نگاہی کی طلب، کشتہ اُمیدوں کا کفن

بے لباسی پہ لکھی تہمت ارزاں کی سند

چاروں اطراف سے آتی ہے فریبوں کی سپاہ


جو بھی لکھتا ہے یہ نامہ مری رُسوائی کا

ہاتھ میں اس کے فریبوں کے سوا کچھ بھی نہیں


احفاظ الرحمٰن



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...