یوم وفات 30 اپریل 2021
ہے تمنا یہی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں
یا نبی آپ کی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں
صبح سے شام تک شام سے رات تک رات سے صبح تک
مشغلہ ہو یہی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں
کوئی لکّھے غزل نظم پر زور دے یا رباعی کہے
میں تو یا سیدی ! نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں
ہر طرف نور ہو صاف ہو قلب بھی روح مسرور ہو
اپنے سرکار کی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں
آرزو ہے یہی میری آنکھوں میں بس اُن کا روضہ رہے
اے کنول! میں یونہی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں
طاہر کنول نعمانی
No comments:
Post a Comment