Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

طاہر کنول نعمانی

 یوم وفات 30 اپریل 2021


ہے تمنا یہی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں

یا نبی آپ کی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں


صبح سے شام تک شام سے رات تک رات سے صبح تک 

مشغلہ ہو یہی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں


کوئی لکّھے غزل نظم پر زور دے یا رباعی کہے 

میں تو یا سیدی ! نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں


ہر طرف نور ہو صاف ہو قلب بھی روح مسرور ہو 

اپنے سرکار کی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں 


آرزو ہے یہی میری آنکھوں میں بس اُن کا روضہ رہے 

اے کنول! میں یونہی نعت لکھتا رہوں نعت پڑھتا رہوں 


طاہر کنول نعمانی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...