یوم پیدائش 30 اپریل 1985
میں نے جب بھی کیا تذکرہ آپ کا
خواب میں دیکھا وجۂ ضیاء آپ کا
چاند کی سمت جب بھی اٹھائی نظر
آگیا ذہن میں معجزہ آپ کا
جس کو یوسف ہے کہتا یہ سارا جہاں
وہ بھی ہے عاشقِِ با صفا آپ کا
میں تو مایوس ہونے لگی تھی مگر
آسرا حشر میں مل گیا آپ کا
ہم کریں نا کریں فرق پڑتا ہے کیا
ذکر کرتا ہے جب خود خدا آپ کا
پڑھ کے کلمہ وہ حق آشنا ہوگیا
جس بشر سے ہوا رابطہ آپ کا
خاکِی انسان سے کیا تقابل بھلا
نور ہی نور ہے سلسلہ آپ کا
آپ رعنا تو نبیوں کے سردار ہیں
جانتا ہے جہاں مرتبہ آپ کا
ڈاکٹر گلِ رعنا
No comments:
Post a Comment