Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

ناوک حمزہ پوری

 یوم پیدائش 12 اپریل 1933


زہرآب حیات پی رہا ہوں 

حیرت ہے کہ پھر بھی جی رہا ہوں 


کس کس کی زبان بند کرتا 

خود اپنے ہی ہونٹ سی رہا ہوں 


کیا کم ہے یہ سانحہ کہ میں ہی 

ان آنکھوں کی کرکری رہا ہوں 


سورج سے لڑانے والا آنکھیں 

میں ہی سورج مکھی رہا ہوں 


روداد حیات ہے بس اتنی 

پامال ستم گری رہا ہوں 


اپنی ہی نگہ میں ناوکؔ اب تک 

یہ سچ ہے کہ اجنبی رہا ہوں


ناوک حمزہ پوری




No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...