یوم پیدائش 25 اپریل
تیرا شانہ جو مجھ کو مل جائے
گریہ زاری کا زخم سِل جائے
سن کے بیٹھا ہوں تجھ سے جو باتیں
آسماں بھی سنے تو ہِل جائے
ہاتھ جو تم چھڑائے بیٹھے ہو
دل پہ رکھوں نہ گر تو دل جائے
بند کرواو کوئے جاناں کو
شاد جو آئے مضمحل جائے
ہاں اگر ہو تمہارے کمرے میں
خشک گملے میں پھول کھل جائے
فاطر فریاد
No comments:
Post a Comment