Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

تقی انصاری تقی ککراوی

 یوم پیدائش 08 اپریل


دل میں کس درجہ بے قراری ہے

ہجر کی رات کتنی بھاری ہے


ہم سے اب دور دنیا داری ہے

اب ضرورت ہمیں تمھاری ہے


موت کا خوف ان پہ طاری ہے

زندگی جن کو جاں سے پیاری ہے


کیا بتاؤں تمھارے بن میں نے

زندگی کس طرح گزاری ہے


چاند تارے نہ کر سکے پوری

انجمن میں کمی تمھاری ہے


بات پھولوں ہی تک نہیں محدود

حسن کا ہر بشر پجاری ہے


مشورہ ہے کہ عشق مت کرنا

میں نے رو رو کے شب گزاری ہے


مجھ سے ناراض تھے تو کہنا تھا

میری تصویر کیوں اتاری ہے


اس کی مجبوریاں تو دیکھ تقی

جیت کر جس نے بازی ہاری ہے


تقی انصاری تقی ککراوی




No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...