یوم پیدائش 08 اپریل
دل میں کس درجہ بے قراری ہے
ہجر کی رات کتنی بھاری ہے
ہم سے اب دور دنیا داری ہے
اب ضرورت ہمیں تمھاری ہے
موت کا خوف ان پہ طاری ہے
زندگی جن کو جاں سے پیاری ہے
کیا بتاؤں تمھارے بن میں نے
زندگی کس طرح گزاری ہے
چاند تارے نہ کر سکے پوری
انجمن میں کمی تمھاری ہے
بات پھولوں ہی تک نہیں محدود
حسن کا ہر بشر پجاری ہے
مشورہ ہے کہ عشق مت کرنا
میں نے رو رو کے شب گزاری ہے
مجھ سے ناراض تھے تو کہنا تھا
میری تصویر کیوں اتاری ہے
اس کی مجبوریاں تو دیکھ تقی
جیت کر جس نے بازی ہاری ہے
تقی انصاری تقی ککراوی
No comments:
Post a Comment