Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

شاھین کاظمی

 یوم پیدائش 14 اپریل


جب سے پلٹا تھا تُو من میں رنجش لیے

 دل سلگتا رہا ایک تابش لیے


کھا گئی لفظ لہجے کی تلخی مگر

معنی بیٹھے رہے بس گزارش لیے


آنکھ دامن میں بھر کے مناظر سبھی

 چل پڑی ساتھ صدیوں کی بارش لیے


رات بہتی رہی پھر اُفق تا اُفق

اِک مرادوں بھرے دن کی خواہش لیے


وقت کا دائرہ ٹوٹتا ہی نہیں

لمحہ لمحہ، نئی آزمائش لیے


شاھین کاظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...