Urdu Deccan

Tuesday, April 12, 2022

رفعت وحید

 یوم پیدائش 04 اپریل 1975


خون کی حدتوں میں اتری ہے

اک اداسی رگوں میں اتری ہے


کیا خبر ہے کہ دن کہاں بچھڑا

رات کب کھڑکیوں میں اتری ہے


جو مسافت بھی پاؤں سے الجھی

بے جہت راستوں میں اتری ہے


پھر جزیرے نگل گیا ساگر

پھر زمیں پانیوں میں اتری ہے


اب کے رفعت ہماری بینائی

پھیلتے فاصلوں میں اتری ہے 


رفعت وحید



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...