یوم پیدائش 14 مئی 1959
وہ کون ہیں پھولوں کی حفاظت نہیں کرتے
سنتے ہیں جو خوشبو سے محبت نہیں کرتے
تم ہو کہ ابھی شہر میں مصروف بہت ہو
ہم ہیں کہ ابھی ذکر شہادت نہیں کرتے
قرآن کا مفہوم انہیں کون بتائے
آنکھوں سے جو چہروں کی تلاوت نہیں کرتے
ساحل سے سنا کرتے ہیں لہروں کی کہانی
یہ ٹھہرے ہوئے لوگ بغاوت نہیں کرتے
ہم بھی ترے بیٹے ہیں ذرا دیکھ ہمیں بھی
اے خاک وطن تجھ سے شکایت نہیں کرتے
اس موسم جمہور میں وہ گل بھی کھلے ہیں
جو صاحب عالم کی حمایت نہیں کرتے
ہم بندۂ ناچیز گنہ گار ہیں لیکن
وہ بھی تو ذرا بارش رحمت نہیں کرتے
چہرے ہیں کہ سو رنگ میں ہوتے ہیں نمایاں
آئینے مگر کوئی سیاست نہیں کرتے
شبنم کو بھروسہ ہے بہت برگ اماں پر
خورشیدؔ بھی دانستہ قیامت نہیں کرتے
No comments:
Post a Comment