Urdu Deccan

Sunday, May 15, 2022

خورشید اکبر

یوم پیدائش 14 مئی 1959

وہ کون ہیں پھولوں کی حفاظت نہیں کرتے 
سنتے ہیں جو خوشبو سے محبت نہیں کرتے 

تم ہو کہ ابھی شہر میں مصروف بہت ہو 
ہم ہیں کہ ابھی ذکر شہادت نہیں کرتے 

قرآن کا مفہوم انہیں کون بتائے 
آنکھوں سے جو چہروں کی تلاوت نہیں کرتے 

ساحل سے سنا کرتے ہیں لہروں کی کہانی 
یہ ٹھہرے ہوئے لوگ بغاوت نہیں کرتے 

ہم بھی ترے بیٹے ہیں ذرا دیکھ ہمیں بھی 
اے خاک وطن تجھ سے شکایت نہیں کرتے 

اس موسم جمہور میں وہ گل بھی کھلے ہیں 
جو صاحب عالم کی حمایت نہیں کرتے 

ہم بندۂ ناچیز گنہ گار ہیں لیکن 
وہ بھی تو ذرا بارش رحمت نہیں کرتے 

چہرے ہیں کہ سو رنگ میں ہوتے ہیں نمایاں 
آئینے مگر کوئی سیاست نہیں کرتے 

شبنم کو بھروسہ ہے بہت برگ اماں پر 
خورشیدؔ بھی دانستہ قیامت نہیں کرتے

خورشید اکبر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...