Urdu Deccan

Saturday, May 14, 2022

سمیع اللہ عرفی

 یوم پیدائش 05 مئی 1958


بچھڑ کے تجھ سے مرے لیئے ہیں عذاب نیندیں

کہ رتجگوں کی زمیں پہ لگتی ہیں خواب نیندیں


کبھی کبھی اب بھی میری آنکھیں وہ ڈھونڈتی ہیں

ملاپ موسم کی خوبصورت گلاب نیندیں


میں رتجگوں کا سوال لیکر گیا ہوں جب بھی

توان کی جانب سے مل سکیں نہ جواب نیندیں


سمجھ سے بالا عجیب فطرت کا فلسفہ ہے

حقیقتوں کےبدن کو بخشیں سراب نیندیں


وہ جن میں تیرا رخ_مقدس ہی جھانکتا تھا

کہاں گئیں آنکھ سے وہ عزت مآب نیندیں


اسی لیئے تو میں ایک مدت سے جاگتا ہوں

کہ گزری راتوں کا مانگ لیں ناحساب نیندیں


سمیع اللہ عرفی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...