یوم پیدائش 05 مئی 1976
میں کیا چھپاؤں درد ہے سارے جہان کا
بھائی کے درمیان میں جھگڑا مکان کا
دیکھا ہے دور زندگی نے امتحان کا
روشن کیا ہے نام مرے خاندان کا
میں جانتا ہوں تیری حقیقت اے جان من
گھر کو جلا گیا ہے دھواں آسمان کا
جو مر رہا ہے بھوک سے مرنے کو چھوڑ دو
میں جانتا ہوں حکم یہی حکمران کا
ان کے خلاف بول دوں ہمت نہیں مری
چھوٹا سا آدمی ہوں میں ہندوستان کا
حیران زندگی ہے پریشان زندگی
برسا ہے جیسے راج ستم آسمان کا
محمد شبیر انصاری راج
No comments:
Post a Comment